top of page
SPSLOGO.png

 

 

 

صادق پبلک سکول

٭عمل صالح کرو اور کسی سے نہ ڈرو٭

 

صادق پبلک سکول اور صادق پروگریسو سکول کے دوبارہ کھلنے کے لیے

محفوظ معیاری ضابطہ ہائے کار

(بغیر اطلاع تبدیل کرنے کا مجاز)

 

مندرجہ ذیل معیاری ضابطہ ہائے کار کی تشکیل کے لیےپرنسپل صادق پبلک سکول نے درج ذیل اصولوں سے رہنمائی حاصل کی۔

1۔       ہم سب اس وقت غیرمعمولی صورت حال سے دوچار ہیں مگر آٹھ ماہ گزر جانے کے بعد بھی معیاری ضابطہ ہائے کار کے مطابق سکول کھولنے کے لیے سائنس پر مبنی  

      معلومات پر انحصار کرنا ضروری ہے۔         

2۔       ان ضابطہ ہائے کار کا مقصد سکول کی برادری کے لیے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کو کم کرنا ہے۔ جب کہ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ ہم اس بات کی 100٪ ضمانت      نہیں دے سکتے کہ کوئی شخص اس سے متاثر نہیں ہوگا۔تاہم اس بات کی 100٪ ضمانت دی جا سکتی ہے کہ سکول کے اساتذہ اور  طلبا میں اس خدشے کو کم کرنے کے  لیے ہم ممکنہ حد تک اقدامات اٹھائیں گے۔   

3۔      سکول دوبارہ کھولنے کے لیے حفاظتی تدابیر کے ضابطہ ہائے کارمن وعن رہیں گے اور ان میں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

4۔       مندرجہ ذیل  ضابطہ ہائے کار بغیر اطلاع کے بشمول سرکاری حکم نامے  اور وبا کے مجموعی پھیلاؤ کے پیش نظر تبدیل کیے جا سکتےہیں۔اس کے علاوہ بہاول پور اور اس     

       کے گردونواح میں وبائی صورت حال اور سائنسی معلومات کے نتیجے میں بھی تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔  

5۔   صادق پبلک سکول کے مطابق مسئلہ وائرس میں ہے نہ کہ ان لوگوں میں جو اس سے متاثر ہو رہے ہیں۔

 

ضابطہ ہائے کار برائے صادق پبلک سکول اور صادق پروگریسو سکول

 

1۔  یہ ضابطہ ہائے کار انگریزی اور اُردو میں شائع کیے جا رہے ہیں۔اگر کسی وجہ سے اردو ترجمے میں ابہام پایا جائے تو انگریزی متن قابل قبول ہو گا۔

2۔   اقامتی طلبا کی واپسی کے ضابطہ ہائے کار کی تفصیل ضمیمہ-1 (اپنڈکس) میں ہے۔

3۔  والدین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان ضابطہ ہائے کار سے مکمل آگاہ ہوں اور اپنے بچوں اور بچیوں کو سکول بھیجنے سے پہلے اچھی طرح سےسمجھا دیں۔

4۔  ان ضابطہ ہائے کار پر تاحکم ثانی عملدرآمد ہوتا رہے گا۔شاید دسمبر 2020 یا اس کے بھی بعد تک۔

 

سکول واپسی سے پہلے

5۔   والدین کو چاہیے کہ  سکول کھلنے سے پہلے کرونا وائرس سے بچاؤکے درست طرزِعمل سے متعلق اپنے بچوں اور بچیوں کومکمل طور پر آگاہ کریں۔

            1۔ سماجی فاصلہ (بشمول بغیر ہاتھ ملائے، بغیر مصافحہ کیے اور بغیر اپنی کھانے پینے اور سٹیشنری کی اشیاءدوسروں کو دیے)  

            2۔  متواتر اور مکمل طور پر ہاتھوں کو صابن سے دھونا۔

            3۔   اگر کسی میں علامات محسوس ہوں تو اس کے بارے میں آگاہ کرنا۔

         4۔درست طور پر منہ ڈھانپنے کے لیے ماسک کا استعمال۔      اور

         5۔   چھینک یا کھانسی کے موقع پر درست تکنیک کا استعمال۔

یہ تمام معلومات ہر کسی کی دسترس میں ہیں اور صادق پبلک سکول یہ توقع کرتا ہے کہ والدین اپنے بچوں اور بچیوں کو سکول واپس بھیجنے سے قبل مکمل طور پر ان معلومات سے آگاہ کر چکے ہوں گے۔

         6۔ تمام سٹاف مکمل  پیشہ وارانہ تربیتی ٹریننگ مکمل کرے گا جو سکول کھلنے کے ضابطہ ہائے کار کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے ہو گی۔

         7۔ تمام سٹاف اور طلبا کو کوسخت ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ سکول کھلنے سے دو ہفتے قبل اپنے آپ کو گھروں میں بالکل الگ تھلگ کر لیں اور

                   خاندان کے افراد کے علاوہ سب سے دور رہیں (2 ستمبر سے 15ستمبر تک)۔

آمد اور روانگی

        8۔  طلبا اور عملے کے لیے لازم ہے کہ وہ گھر سے روانہ ہونے سے قبل اپنا درجہء حرارت چیک کریں اور اگر درجہ حرارت نارمل سے

                                     زیادہ ہو یا کچھ علامات ظاہر ہوں تو وہ گھروں میں رہیں۔

       9۔   طلبا اور عملے کو صرف اسی صورت میں داخلے کی اجازت ہو گی جب وہ موزوں اور ضروری ماسک پہن کر آئیں گے اور صادق پبلک سکول

                      ہسپتال کا ایک ملازم اور تدریسی عملے کے دو  ارکان مندرجہ ذیل متعین  جگہوں پر ان کا درجہ حرارت  چیک کریں گے اور ظاہری علامات کا مشاہدہ

                                       کریں گے۔

                       1۔پریپ اور سینئر ۔                                         طالبات و عملہ۔          کار پارکنگ

                       2۔ پریپ اور سینئر ۔                                        طلبہ و عملہ۔            کار پارکنگ

                       3۔  جونئیر سکول اور سٹاف۔                          جونئیر سکول کا داخلی دروازہ

                       4۔  پروگریسو سکول اور سٹاف۔                     پروگریسو سکول کا داخلی دروازہ

                      5۔   انتظامی عملہ پریپ اورسینئر طلبا کے داخلے کی جگہ سے داخل ہوں گے۔

                      6۔ طلبہ و طالبات اور عملہ  فرداً  فرداً  داخل  ہوں گے  یا روانہ ہوں گے نہ کہ اکٹھے جتھوں کی صورت میں۔ تاکہ مناسب سماجی فاصلہ

                                                     برقرار رکھا جا سکے۔

                        7۔  اقامتی طلبہ کو ان کے ہاؤس کا عملہ ہاؤس سے روانہ ہونے سے پہلے چیک کرے گا۔

       10۔          کوئی بھی عملے کا رکن یا طالب علم جس نے ماسک نہیں پہنا ہو گا یا جس کا درجہ حرارت نارمل سے زیادہ ہو گا (یا جو سارا  دن خود کو بہتر محسوس نہیں

                                      کر رہا ہو گا)،   اس کو علیحدہ کر دیا جائے گااور اس کو واپس گھر بھیجنے کا بندوبست کیا جائے گا۔

      11۔    جونیئر سکول کے لیے پک اینڈ  ڈراپ پوائنٹ پر صرف ایک بالغ فرد کو بچے کے ساتھ آنے کی اجازت دی جائے گی اور وہ بھی گاڑی کے اندر

                     رہے گا۔ ہم اس بات کی تاکید کرتے ہیں کہ طلبہ کے نانا،  دادا  یا  بزرگ افراد سکول تشریف نہ لائیں

      12۔   اگر ایک بچے کی طبیعت ناساز ہو،  اس کا درجہ حرارت زیادہ ہو  یا  اس میں کرونا کی کوئی علامت ظاہر ہو تو اس کو سکول ہرگز نہ لایا جائے۔

      13۔  سکول کی بسیں 2 سے 3 ہفتے تک نہیں چلیں گی۔تاہم اس کے بعد یہ عمل جاری ہو سکتا ہے۔

 

 

 

 

سکول کا عملیہ (طریقہ ہائے کار)

 

14۔ سکول سوموار سے سنیچر (ہفتہ) تک کھلے گا۔K0-II,K0-I , ,K1اور K2 کی جماعتوں کے اقامتی طلبہ کے لیے اعادہ  (دہرائی)   کی

                کلاسیں ہوں گی۔غیراقامتی طلبہ اپنے والدین کی مرضی کے مطابق  چاہیں تو سکول آئیں، چاہیں تو نہ آئیں۔  (ایسے والدین کو ایک علیحدہ نوٹس

        بھیجا جائے گا)۔

15۔    ہر کلاس میں طلبہ کی تعداد کو تقریباً آدھا کر دیا جائے گا تاکہ سماجی فاصلے کو یقینی بنایا جا سکے۔

16۔   طلبہ 7 بجے سے 11 بجے تک صبح اور 12 بجے سے 4 بجے تک دوپہر سکول حاضر ہوں گے۔

17۔ صبح یا دوپہر کے اوقات کار کا تعین متعلقہ سکول کے ہیڈ ماسٹر /ہیڈ مسٹریس کریں گے۔

18۔   تاہم کوشش کی جائے گی کہ بہن بھائیوں کو ایک ہی سیشن (صبح یا شام) میں بلایا جائے۔

19۔   طلبہ کے سیشن (صبح یا شام) میں تبدیلی نہیں کی جائے گی اور سیشن کی تبدیلی کی کسی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا۔

20۔   اقامتی طلبہ جب سکول میں نہیں ہو ں گے تو ہاؤس کا عملہ ہاؤس میں ان کی نگہداشت کرے گا۔

21۔   وائس پرنسپل کلاسوں کا ٹائم ٹیبل جاری کریں گے۔

22۔    K0سے P7 کے طلبہ سارا دن ایک ہی کلاس میں رہیں گے۔ تاہم یہ C1/S1 سے I1/H1 کے لیے  متبادل مضامین کے گروپس کی  

           وجہ سےممکن نہیں ہے۔

23۔ طلبہ اور اساتذہ  کلاس میں اور کلاس کے باہر ہمہ وقت سماجی فاصلہ برقرار رکھیں گے۔

24۔ طلبہ اور اساتذہ چاہیں تو ہر وقت (درست انداز میں) ماسک پہن سکتے ہیں۔

25۔  طلبہ اور اساتذہ کو چاہیئے کہ اگر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے میں دشواری ہو تو (درست انداز میں) ماسک لازمی پہنیں۔(والدین اس بات کو یقینی

    بنائیں کہ ان کے بچوں کے پاس سکول کے لیے کم از کم دو ماسک موجود ہیں اور انہیں درست انداز میں پہننے کا طریقہ آتا ہے)

 26۔  طلبہ اور اساتذہ کو چاہیے کہ اپنے  ہاتھ باقاعدگی کے ساتھ صابن سے دھوئیں۔ (اس مقصد کے لیے اضافی واش بیسن سکول کے برآمدوں میں لگائے جا

             رہے ہیں)۔ طلبہ کو چاہیے کہ وہ ہوا میں اپنے ہاتھ خشک کریں۔انہیں تولیہ یا ٹشو پیپر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

27۔   طلبہ اور اساتذہ دستی سینیٹائزر لاتے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔تاہم کسی بھی صورت کسی اور کو دینے کی اجازت نہیں ہو گی۔

28۔  طلبہ اور اساتذہ کو درست انداز اور وضع سے کھانسنے اور چھینکنے کے آداب جاننے چاہییں۔

29۔   اس ٹرم میں عموماً کھیل اور کلب/سوسائیٹیز کی سرگرمیاں نہیں ہوں گی۔

30۔  اس ٹرم میں صبح کی اسمبلی بھی نہیں ہو گی۔

31۔ کنٹینز بھی کام نہیں کریں گی۔ غیر اقامتی طلبہ اپنے گھروں سے کھانے پینے کی اشیا  لا سکیں گے مگر وہ کسی اور کو نہیں دی جا سکتیں۔

32۔  جہاں تک ممکن ہو گا، کلاس کے کمرے کھلے اور ہوادار ہوں گے۔

33۔  کمرہ جماعت کے دروازوں کے پاس اور دفاتر میں ہینڈ سینیٹائزر لگے ہوں گے۔تاہم اگر طلبہ اپنے الگ الگ سینیٹائزر لائیں گے تو ان کی حوصلہ افزائی کی

          جائے گی مگر وہ کسی اور کو نہیں دے سکتے۔

34۔   تمام جگہیں (سطحیں) صابن کے محلول یا کلورین سےباقاعدگی کے ساتھ  اچھی طرح دھوئی جائیں گی۔اور یہ عمل ہر صبح اور دوپہر کے سیشن سے قبل

                             عمل میں لایا جائے گا۔

     35۔   کیمپس میں کسی قسم کے ملاقاتیوں کو داخلے کی ہرگز اجازت نہیں ہو گی۔بشمول طلبہ کے والدین، نمائندے، ٹھیکیداران، سپلائرز/نمائندے وغیرہ کو

              بھی بالمشافہ ملاقات کی اجازت نہیں ہو گی۔تمام رابطے خط و کتابت، ای میل یا ٹیلیفون کے ذریعے ہوں گے۔ بعینہٖ بورڈنگ ہاوسز میں بھی کسی ملاقاتی کو

                اجازت نہ ہو گی۔

     36۔      اس ٹرم میں اوپن ڈے (والدین۔ اساتذہ میٹنگ) نہیں ہو گا۔

     37۔    اس ٹرم میں کوئی معلوماتی یا تفریحی دورہ نہیں ہو گا ماسوائے کہ کوئی استاد اپنی جماعت کو کمرے سے باہر لے جانا چاہے۔

     38۔ سینئر انتظامیہ اور پی ٹی آئیز کیمپس میں ان ضابطہ ہائے کار پر درست انداز میں عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔

     39۔  طلبہ اور عملہ میں سے جو ان ضابطہ ہائے کار پر (اصول اور جذبہ کے ساتھ) عمل پیرا نہیں ہو گا، اس کو گھر بھیج دیا جائے گا اور تادیبی

               کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ 

 

ضابطہ ہائے کار میں تبدیلی

    40۔   صادق پبلک سکول کے پرنسپل ان ضابطہ ہائے کار میں بغیر اطلاع کے تحریف و تبدیلی کے مجاز ہیں۔تازہ ترین ضابطہ ہائے کار سکول کی ویب سائیٹ پر پوسٹ

             کر دیے جائیں گے اور والدین کو بذریعہ ایس ایم ایس اطلاع کر دی جائے گی۔   

 

 

 

 

 

 

صادق پبلک سکول

٭عمل صالح کرو اور کسی سے نہ ڈرو٭

 

معیاری عملی طریقہ ہائے کار برائے اقامتی طلبہ

ضمیمہ

 (صادق پبلک سکول اور صادق پروگریسو سکول کے دوبارہ کھلنے کے لیےمحفوظ معیاری ضابطہ ہائے کار)

(بغیر اطلاع تبدیل کرنے کا مجاز)

 

سکول واپس آنے سے پہلے

 1۔   والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں اور بچیوں کو کووِڈ-19 سے بچاؤ کے بارے میں تمام درست رویوں سے آگاہ کریں۔جیسا کہ سماجی فاصلہ،

       اگر علامات محسوس کریں تو فوری بتائیں، ماسک کا صحیح استعمال اور چھیکنے یا کھانسنے کے صحیح آداب وغیرہ۔یہ تمام معلومات ہر جگہ اور آسانی سے دستیاب

        ہیں اور صادق پبلک سکول والدین سے یہ امید رکھتا ہے کہ اپنے بچوں کو سکول واپس آنے سے پہلے ان ضابطہ ہائے کار کے بارے میں ضرور آگاہ کریں گے۔

2۔         تمام سٹاف اور طلبا سکول کھلنے سے دو ہفتے قبل (2 ستمبر سے 15 ستمبرتک) اپنے آپ کو گھروں تک محدود رکھیں اور خاندان کے علاوہ کسی سے میل جول

       نہ رکھیں۔

3۔         اقامتی طلبا کے والدین اپنے بچوں اور بچیوں کو پوری ٹرم کے لیے کافی مقدار میں (اندازاً 120 سے 150) ماسک  مہیا کریں۔ اس کے علاوہ والدین وافر

      مقدار میں ہینڈ سینیٹائزر کی بوتلیں بھی بچوں اور بچیوں کو مہیا کریں۔

 

سکول آمد

4۔   بورڈرز اور ان کے ساتھ گاڑی میں آنے والے افراد کا بورڈنگ ہاؤس میں داخلے سے پہلے درجہ حرارت چیک کیا جائے گا ۔ والدین کو گھر سے روانہ ہونے سے پہلے

        تمام افراد کا درجہ حرارت نوٹ کرنا ہو گا۔اگر کسی کا درجہ حرارت  نارمل سے زیادہ ہو تو اسے گھر میں رکھنا ہو گا۔

5۔   تمام اقامتی طلبا کو کار میں سکول لائیں  اور اس کے ساتھ خاندان کے کم سے کم افراد موجود ہوں۔طلبہ سکول آنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال نہ کریں۔

6۔   ہم یہ پرزور تاکید کرتے ہیں کہ خاندان کے بزرگ (دادا، نانا وغیرہ) بچوں کو سکول چھوڑنے نہ آئیں۔

7۔   یہ یقینی بنانے کے لیے کہ بورڈنگ ہاؤس میں کوئی بھیڑ یا رش نہ ہو ، تمام طلبا کو بورڈنگ ہاؤس آنے کے لیے مقررہ وقت دیا جائے گا۔ جو طلبا جلدی یا دیر سے

       آئیں گے، انہیں اپنی گاڑیوں میں  اس وقت تک انتظار کرنا پڑے گا جب تک ان کو سکول سٹاف کی طرف سے کوئی ہدایت نہ ملے۔ یہ سب اقدامات کسی بھی

                قسم کے خطرے کو کم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

8۔  ہاؤس میں داخل ہونے سے پہلے تمام اقامتی طلبا کا درجہ حرارت چیک کیا جائے گا۔کسی بھی ایسے بچے کو بورڈنگ ہاؤس میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے              گی جس کا

       درجہ حرارت نارمل سے زیادہ ہو گا۔ والدین اسے واپس لے جانے کے پابند ہوں گے۔

    9۔  سکول کا گیسٹ ہاؤس بند ہو گا۔ والدین یا ملاقاتیوں میں سے کسی کو رہنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

 

سکول کا عملیہ (طریقہ ہائے کار)

 10۔ تقریباً نصف اقامتی طلبا صبح سکول آئیں گے اور باقی نصف طلبا سہ پہر کو آئیں گے۔ اس سے بورڈنگ ہاؤس میں دن کے اوقات میں بچوں کی

                        تعداد کم رہے گی۔

11۔   ٹرم کے دوران کوئی چھٹی نہیں ملے گی۔

12۔  کسی بھی آنے والے ملاقاتی کو سکول کیمپس یا بورڈنگ ہاؤس میں آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

13۔   جو اقامتی طلبا کلاس میں نہیں ہوں گے، ان کی نگرانی بورڈنگ سٹاف کرے گا۔ وہ سماجی دوری برقرار رکھتے ہوئے  کوئی کھیل بھی کھیل سکیں گے۔ جیسا کہ

        تیراکی۔ اس وقت وہ اپنا  ہوم ورک   یا  ہاؤس سٹاف کی ہدایات کے مطابق پڑھ سکیں گے۔ سماجی دوری ،  فیس ماسک،  ہاتھ دھونا  وغیرہ،  ان چیزوں کا ہر وقت خیال                                                                                                                                                           رکھنا ہو گا۔

14۔ بورڈنگ ہاؤس میں کھانا دو شفٹوں میں کھلایا جائے گا۔

15۔P6 کے اقامتی طلبا کے پی ہاؤس میں رہائش اختیار کریں گے جہاں پر عالمگیر ہاؤس سے زیادہ جگہ موجود ہے۔ ایجوٹنٹ اور دو  پی ٹی آئیز کے پی                  ہاؤس میں            

        ہاؤس مسٹریس کی ہدایات کے مطابق بچوں کی دیکھ بھال کریں گے۔

16۔ بستروں کے درمیان دو میٹر کا فاصلہ رکھا گیا ہے۔ یہ اس طرح ممکن بنایا گیا ہے کہ کچھ بستر پریپ روم اور ٹی وی روم  میں لگائے گئے ہیں۔

17۔   پریپ کے دوران بھی سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے گا۔ اس کی ہدایات سکول کے ہیڈ ماسٹرز/ہیڈ مسٹریسز دیں گے۔اس کے لیے لائیبریری،

                        آئی ٹی سنٹر، اور کلاس رومز کا استعمال کیا جائے گا۔ 

18۔  کوئی بھی اقامتی طالب علم/طالبہ میں اگر کوئی علامت محسوس کرے جیسا کہ سردرد، درجہ حرارت کا بڑھنا، کھانسی، چھینکنا، ناک کا بہنا وغیرہ تو اسے فوراً

                   سکول کے میڈیکل سٹاف کو بتانا ہو گا۔

19۔  ٹرم کے اختتام کے قریب اقامتی طلبا کے والدین کو بچوں/بچیوں کو واپس لے جانے اور سفر کرنے کے ضابطہ ہائے کار کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

bottom of page